انا کی موت



راہ پر رکھے چراغ نے کہا

"میں بھٹکے ہوئے مسافروں کو راستہ دکھاتا ہوں میں سب سے بڑا ہوں۔"

مجلس میں رکھے چراغ نے کہا۔۔

"لوگ میری روشنی کے اردگرد بیٹھ کر اچھی اور نیک باتیں کرتے ہیں لوگ ایک دوسرے کو نیک راستے پر چلنے کی تلقین کرتے ہیں میں نہ رہوں تو یہ نیک کام انجام نہ پائے لہذا میں بڑا ہوں۔"

مندر میں رکھے چراغ نے کہا۔

"میں تو مندر میں رہتا ہوں اور بھگوان کو روشنی میں میں نے ہی رکھا ہے ورنہ وہ تو کب کا اندھیروں میں ڈوب جاتا اس لئے میں تم سب سے بڑا ہوں۔"

اتنے میں ایک ہلکا سا ہوا کا جھونکا آیا اور تینوں چراغوں کو بجھا کر چلا گیا۔۔!!

Comments

Popular posts from this blog

تم میری آخری محبت ہو

وہ جو اک دعاِ سکون تھی میرے رخت میں

ﭼﻠﻮ ﺍﮎ ﺍﻭﺭ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ